برسراقتدار آکر LGBT نفرت انگیز جرائم پر کنٹرول کیلئے سخت قوانین نافذ کرینگے،لیبر پارٹی کا دعویٰ

0 141

لندن :لیبر پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ برسراقتدار آکر LGBT نفرت انگیز جرائم پر کنٹرول کیلئے سخت قوانین نافذ کرے گی۔لیبر پارٹی نے کہا کہ موجودہ قوانین میں تبدیلیوں سے سسٹم کو زیادہ مساوی بنانے اور LGBT اور معذور افراد کو زیادہ محفوظ بنایا جاسکے گا۔ فی الوقت حملے کرنا امن عامہ سے متعلق جرائم، براسگی اور کرمنل ڈیمیج جیسے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لئے ان سے متعلق قوانین کے تحت سخت سزائوں کا تعین کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی جرم کسی کی نسل، مذہب، جنسی حیثیت، معذوری اور تیسری جنس کو نشانہ بنانے کی نیت سے کیا گیا ہو تو عدالت کو سزا میں اضافہ کرنے کا اختیار ہونا چاہئے۔ باالفاظ دیگر سزائیں ایک عام مقررہ قاعدے کے مطابق نہیں بلکہ جرم کی نوعیت اور اس کی پشت پر کارفرما نیت کو پیش نظر رکھ کر دی جانی چاہئیں۔ اس لئے اگر کسی کی جنسی صنف کی بنیاد پر اس پر حملہ کیا جائے تو اسے قانون میں موجود زیادہ سے زیادہ سزا دی جانی چاہئے۔

کمیشن نے گزشتہ سال نفرت انگیز جرائم کی اصلاح کیلئے مشاورت کے دوران اس مسئلے کی نشاندہی کی تھی۔ اس میں ان گروپوں، خاص طورپر LGBT اور معذوروں کی نشاندہی کی گئی تھی جن کو کم تحفظ حاصل ہے اور اسے ایک غلط اصول قرار دیا تھا۔ لیبر پارٹی کی خواتین اور مساوات سے متعلق شیڈو وزیر اینی لیسی ڈوڈز Anneliese Dodds کا کہنا ہے کہ لیبر پارٹی 5 طرح کے زیادتی کے اقدامات کو جرائم کی فہرست میں شامل کردے گی۔ یہ اعلان تیسری جنس کے ریممبرنس ڈے کے موقع پر کیا گیا ہے۔ یہ دن ہفتہ کو ٹرانس فوبیا کے تحت قتل کئے جانے والوں کی یاد میں منایا گیا۔

لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ ہوم آفس کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ 5 سال کے دوران پولیس نے جنسی شناخت اور تیسری جنس کی بنیاد پر کئے گئے جرائم کی دگنی شرح ریکارڈ کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ قطعی ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا کہ لیبر پارٹی اس کو روکنے کیلئے کچھ کرنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نفرت انگیز جرائم کے شکار لوگوں کو قانون کے مطابق مساوی سلوک کا حق حاصل ہے لیکن فی الوقت ایسا نہیں ہورہا ہے، اس لئے لیبر پارٹی نفرت انگیز جرائم کو منصفانہ بنا کر اس ناانصافی کا خاتمہ کرے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.