سری نگر/برسلز:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے ایک اور ظالمانہ اقدام کیا ہے اور بدنام انویسٹی گیشن ایجنسی نے انسانی حقوق کے رہنما کو پکڑ لیا۔
انسانی حقوق کے معروف علم بردار خرم پرویز کو سری نگر سے گرفتار کیا گیا اور ان کا موبائل فون، لیپ ٹاپ اور کتابیں ضبط کر لی گئیں۔
بتایا جاتا ہے کہ انھیں غیرقانونی سرگرمیوں کی مبینہ روک تھام کے نام پر این آئی اے ایکٹ کےتحت پکڑا گیا ہے اور اس ایکٹ پر کسی کو بھی بنا ٹرائل کے 6 ماہ تک پکڑاجاسکتاہے۔
ادھر اقوام متحدہ نے صورتحال کو پریشان کن قرار دے دیا ہے اور خرم پرویز کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا۔عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ خرم پرویز دہشتگرد نہیں، انسانی حقوق کے علمبردار ہیں۔