لندن: بحراوقیانوس سے برطانوی جزیروں میں 80میل فی گھنٹہ کی ہوائوں کے ساتھ 8انچ تک برفباری اور شدید خراب موسم کی وارننگ کے بعد لوگوں نے موسمی اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے حفاظتی انتظامات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں ۔طوفانی ہوائوں اور شدید برفباری کی وجہ سے بجلی کا نظام بھی بری طرح مفلوج ہو نے کاخدشہ ہے ۔قبل ازیں ملک کے مختلف علاقوں میں برفباری اور طوفانی ہوائوں سے بجلی کا نظام متاثر ہو چکا ہے سڑکیں بند اور سنگین مسائل کا شہریوں نے سامنا کیا ۔
انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں موسمی تبدیلی کی تنبیہ دی گئی ہے جس کے بعد مسافروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں طوفان کے سرکردہ کنارے پر برف کا ایک بینڈ دور شمال میں برفانی طوفان لانے کے لیے تیار تھا پیشین گوئی کرنے والوں نے کہا ہےکہ ویدر بم اس وقت ہوتا ہے جب کم دباؤ والے علاقے کے مرکزی حصے میں 24 گھنٹوں میں 24 ملی بار کے دباؤ میں تیزی سے کمی واقع ہوتی ہے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اس میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ میٹ آفس کے ماہرین موسمیات نے پیشین گوئی کے نقشے لائن کنویکشن میں واضح طو رپر تنبیہ جاری کر دی ہے۔
چند یوم سے برطانیہ میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے 67 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا کے جھونکے گزشتہ روزصبح انگلینڈ کے جنوب مغربی ساحل سے دور جزائر سکلی پر ریکارڈ کیے گئے آئرلینڈ میں کو کارک کے جنوب مغرب میں شیرکن جزیرے پر 83 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں ‘ شمالی آئرلینڈ میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کا کہا گیا تاکہ وہ طوفان کی تباہ کاریوں سے اور منفی اثرات سے بچ سکیں۔یہ پورے برطانیہ کیلئے وارننگ ہے مگر شمالی آئرلینڈ میں زیادہ خراب موسم کی توقع ہے۔
پیشن گوئی کرنے والوں نے کہا ہےکہ ساحلی علاقوں میں معمول سے زیادہ بڑی لہریں زندگی کے لیے ممکنہ خطرہ پیش کر سکتی ہیں اگر جنگلی ہوائیں بے قابو ہوں تو فرنیچر اور ساحل سمندر کے مواد کو ہوا میں اڑانے کی طاقت رکھتی ہیں گزشتہ روز صبح جنوب مغربی آئرلینڈ سے 35 فٹ بلند لہریں ریکارڈ کی گئیں انوائرنمنٹ ایجنسی نے انگلینڈ کے لیے 37 فلڈ الرٹ اور پانچ وارننگز جاری کیے ہیں جب کہ اسکاٹش انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی نے چار الرٹ اور ایک وارننگ جاری کی ہے اور نیچرل ریسورسز ویلز کے پاس چھ الرٹ ہیں ۔دریں اثنا ناردرن پاور گرڈ نے کہا ہےکہ نارتھ ایسٹ انگلینڈ میں 500 گھر، جو زیادہ تر دور دراز اور کم آبادی والے علاقوں میں ہیں آج بھی بجلی سے محروم ہیں۔ انجینئرز نے خبردار کیا ہے کہ طوفان محفوظ طریقے سے کام کرنے کی ہماری صلاحیت کو محدود کر سکتا ہے۔