اومی کرون پابندیوں پر وزیراعظم بورس جانسن کو کابینہ کی بڑھتی ہوئی بغاوت کا سامنا

0 380

لندن: اومیکرون کے پھیلائو کو کم کرنے کیلئے وزیر اعظم بورس جانسن کو کابینہ کی بڑھتی ہوئی بغاوت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نائب وزیراعظم ڈومینک راب نے کہا ہے کہ حکومت اس امر کی کوئی مضبوط ضمانت نہیں دے سکتی کہ کرسمس پر لاک ڈائون کی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی۔وزیراعظم برطانیہ بورس جانسن کرسمس سے قبل لاک ڈائون کے معاملے پر شدید مشکلات میں پھنس گئے۔ انہیں اگلے 48گھنٹے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا کہ وہ کرسمس سے قبل اومیکرون کی وجہ سے پابندیاں عائد کریں گے یا نہیں۔

وزیراعظم کو اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز سے نمٹنے کیلئے تین تجاویز پیش کی گئی ہیں جس میں لوگوں کو گھر کے اندر محدود کرنیکی تجویز بھی شامل ہے۔ دوسری تجویز میں لازمی پابندیاں، سماجی دوری، ریستوران اور پبز کو رات 8بجے تک محدود کرنے اور کرفیو نافذ کرنے کیلئے تجویز بھی شامل ہے جبکہ تیسرے اور مشکل ترین تجویز میں مکمل لاک ڈائون انکے لیے انتہائی مشکل ترین تجویز کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ بورس جانسن اس سلسلہ میں اپنے اگلے اقدام پر غور کریں گے۔ کوویڈ کے سخت ترین قوانین نافذ کرنے کی وجہ سے ان کے فیصلے سے ٹوری پارٹی کا شدید رد عمل جنم لے گا۔

کابینہ کے کم از کم 10وزراء اومیکرون کی پابندیوں کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں جن میں چانسلر رشی سنک سرفہرست ہیں۔ حکومت کے چیف سائنسی مشیر سر پیٹرک والنس نے کابینہ کو بتایا کہ وہ پابندیوں کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں اور ایک تہائی وزرا اس اقدا م کے خلاف ہیں۔ سیج کے سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ فوری کارروائی کے بعد روزانہ 3 ہزار مریضوں کو روزانہ ہسپتال میں داخلے کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ کابینہ کی شخصیت نے کہا کہ ہسپتال مغلوب نہیں ہو رہے۔

ہم کرسمس کو بچانے کی جنگ میں ہے حتی کہ ایک وزیر نے واضح کر دیا کہ اگر لاک ڈائون کی واپسی ہوئی تو وہ مستعفی ہو جائیں گے جبکہ دوسری طرف بورس جانسن اگر پابندیاں مزید سخت کرنا چاہتے ہیں تو وہ نئے اقدام کی منظوری کے لیے ممبران پارلیمنٹ کو بلانے کے لیے چوبیس گھنٹے درکار ہوں گے اور اس وقت پارلیمنٹ میں تعطیلات ہیں۔ نائب وزیر اعظم ڈومینک راب نے کہا ہے کہ وہ کرسمس سے قبل اضافی پابندیوں کے بارے میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتے۔ سیکرٹری صحت ساجد جاوید نے بھی کرسمس سے قبل نافذ ہونیوالے اقدامات کو مسترد کرنے سے انکار کردیا ہے لیکن وزرا نے واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ نئی پابندیوں کی حمایت نہیں کریں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.