لوٹن:جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کی نو منتخب کابینہ اور ورکنگ کمیٹی کا مشترکہ اجلاس برطانیہ کے شہر برمنگھم میں منعقد ہوا،اجلاس کی صدارت ذونل لیاقت لون نے کی اور سیکرٹری جنرل تنویر ملک نے نظامت کے فرائض انجام دیے، اجلاس میں ورکنگ کمیٹی کے مزید ممبران کا انتخاب کیا گیا، ایگزیکٹو اور سپریم کونسل کے ممبران کا چنا ئو بھی کیا گیا ،ورکنگ کمیٹی ممبران میں محمود حسین، خان فاروق خان، لطیف ملک، سردار مشتاق، اعجاز ملک، حاجی اقبال، لالا گل نواز، ظفر جونیئر، شبیر رتیال، علی اصغر، راسب کشمیری، پروفیسر ظفر خان، سجاد واسطی، قاری عجائب، محمد نعیم، سردار افتخار، راجہ مہربان اور دوسرے ممبران جو ورکنگ کمیٹی کے ممبر ہوتے ہو ئے ایگزیکٹو کے لیے منتخب ہو ئے ان میں صابر گل، مشتاق ملک،سردار نسیم اقبال، طارق شریف، جاوید طاہر اور یاسر نوید شامل ہیں۔اجلاس میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی سپریم کونسل کے لیے جن تین ممبران کا انتخاب کیا گیا ان میں پروفیسر ظفر خان، صابر گل اور طارق شریف شامل ہیں۔

برمنگھم میں ہونے والے اس اجلاس میں لبریشن فرنٹ برطانیہ کی سرگرمیوں کے لیےکیلنڈر 2022 کو بھی ترتیب دیا گیا۔اجلاس میں طے کیا گیا کہ برطانیہ میں موجود کشمیری نوجوانوں کو جو برطانیہ میں ہی پلے بڑھے ہیں انہیں موجودہ تحریک سے روشناس کروانا ہے تاکہ سفارتی سطح پر وہ اپنا کردار ادا کر سکیں برطانوی یونیورسٹیز میں کشمیری طلبہ کو متحرک کریں تاکہ وہ وطن کی آزادی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکیں۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ لبریشن فرنٹ کے تمام راہنماؤں جنہوں نے وطن کی آزادی اور خودمختاری کے لیے اپنا کردار ادا کیا لبریشن فرنٹ کی آبیاری کی اور ایک خوبصورت تنظیم کو ہم تک پہنچایا ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سال 29 مئی کو ایک ذونل پروگرام منعقد کیا جا ئے گا۔ اجلاس میں پبلسٹی بورڈ کو تشکیل دیا گیا جس میں محمود فیض فاخر علی، گلفراز خان، سردار ساجد نواز، یاسر نوید، وقاص منظور چودھری اور راجہ سکندر اقبال کو زمہ داری سونپی گئ ۔سیاسی کمیٹی کو تشکیل دیا گیا اور متفقہ طور پر سردار نسیم اقبال ایڈوکیٹ کو سیاسی کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا۔
اجلاس میں آزاد کشمیر میں حالیہ مشتہر کی گئیں محکمہ صحت کی آسامیوں پر غیر ریاستی افراد کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور اسے تقسیم کشمیر کی جانب پاکستانی کوشش قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ اگر اس نوٹیفکیشن کو منسوخ نہ کیا گیا تو اس کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جا ئے گا مقررین نے کہا کہ پاکستان انڈیا کے نقش قدم پر چلتے ہو ئے ہماری شناخت کو ختم کرنے اور زمین ہتھیانے کے درپے ہے اور ان اقدامات سے واضع ہوتا ہے کہ 5 اگست کے انڈین اقدام میں پاکستان کی منشاء شامل تھی اور اگر ایسا ہوا ہے تو یہ کشمیریوں کی پیٹھ چھرا پاکستان نے گھونپا ہے ہم ایک خود مختار اور باوقار کشمیر کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دسخطی مہم اورسیز کے سربراہ لیاقت نے تمام برانچز کے صدور کو ٹاسک دیا ہے وہ اپنے علاقوں میں دسخطی مہم کا آغاز کریں تمام کشمیر کمیونٹی کو اس اہم مہم کے بارے میں آگاہ کیا جائئے گا تاکہ اس مہم کے ذریعے عالمی اداروں تک یہ بات باور کرائی جاسکے جموں کشمیر کے باشندے تقسیم کشمیر کے خلاف ہیں برمنگھم میں ہونے والے اجلاس میں مقبوضہ وادی میں ہونے والے جعلی مقابلوں میں معصوم کشمیریوں کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیریوں کی نسل کشی کو رکوانے، یاسین ملک اور دیگر تمام سیاسی قیدیوں کی رہائ کے لیے اپنا کردار ادا کرے اس سلسلے میں سفارتی شعبہ کے سربراہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو لکھے گئے خط پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی گئ۔ کمپین منیجرمحمود فیض کی بہترین کوششوں پر سراہا گیا جس میں انہوں نے ایم پیز کو لکھے گئے خط میں کشمیریوں کی نسل کشی کے متعلق آگاہ کیا۔ اجلاس میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے مکمل ہونے پر زمہ داران کو مبارک باد دی گئ اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
تمام برانچز کی طرف سے اس اہم اجلاس میں شرکت اور میزبان برمنگھم برانچ کا شکریہ ادا کیا گیا۔ آخر میں اپنے مرحوم ہیروز کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی کی گئ۔اجلاس میں سفارتی شعبہ کے سربراہ پروفیسر ظفر خان ، یو کے زون کے صدر لیاقت لون، صابر گل، یوسف چودھری ،سردار نسیم اقبال ایڈوکیٹ تنویر ملک گلفراز خان، راجہ سکندر اقبال، راجہ نصیر صنورحسین ،راجہ اسد افتخار شریف رضوان شریف، طارق شریف ظفرجونیئر لطیف ملک اعجاز ملک سردار حفیظ جمیل اشرف، یاسر نوید، راجہ اصغر علی ،راجہ مہربان، رحمت حسین ،عبدل حمید، سردار امجد نواز، سردار ساجد نواز شرکت کی۔