لندن:تازہ ترین ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران جن لوگوں نے بچتیں کی تھیں انھوں نے اپنی اوسطاً 20 فیصد نقد بچت خرچ کردی۔ پیراگون بینک کے مطابق 71 فیصد افراد نے بتایا کہ لاک ڈائون کے دوران خرچ کرنے کے مواقع کم ہونے کی وجہ سے انھوں نے کچھ رقم پس انداز کی ہوئی تھی ۔بینک کے مطابق لوگوں نے اس دوران اوسطاً 1,216 پونڈ کی بچت کی تھی لیکن وبا کے دوران بچائی گئی اس رقم میں سے لوگوں نے اوسطاً 21.5 فیصد رقم خرچ کردی ہے۔
55 سال سے زیادہ عمر کے 58 فیصد سے زیادہ افراد نے اپنی بچتوں کو خرچ کرنے سے گریز کیا ہے جبکہ 18 سے 34 سال عمر کے 29 فیصد افراد اپنی بچتوں کوبچائے رکھنے میں کامیاب ہوئے، تاہم حال ہی میں افراط زر کی شرح 5.1 فیصد تک بڑھنے کی وجہ سے اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اب لوگوں کیلئے اپنی بچتوں کوبچائے رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ پیراگون بینک کی جانب سے کرائے گئے سروے کے دوران ایک ہزار افراد سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں 38 فیصد نے بتایا کہ اب انھیں وبا سے قبل کے مقابلے میں زیادہ خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔ پیراگون بینک کے سیونگ ڈائریکٹر ڈیریک اسپرائولنگ نےکہا کہ اگرچہ بہت سے لوگ معیشت کو دوبارہ کھولنے کیلئے خرچ میں اضافہ کر رہے ہیں لیکن زیادہ تر افراد وبا کے دوران پڑنے والی بچتوں کی عادت ترک نہیں کرنا چاہتے۔
ان کا کہنا ہے کہ آمدنی اور خرچ میں توازن رکھنا بچتوں کیلئے ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں کو بچتوں کے طویل المیعاد اہداف مقرر کرنے چاہئیں تاکہ ہنگامی صورت حال میں وہ کم از کم 3ماہ بے فکری کی زندگی گزار سکیں۔ ایک دوسرے سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ وبا کے دوران بچتیں کرنے والے 42.4 فیصد افراد کیش مشینیں استعمال کر کے پہلے سے زیادہ خرچ کررہے ہیں لیکن 57.6فیصد افراد نے اپنی بچتوں کو برقرار رکھا ہوا ہے۔ کارڈ ٹرونکس کی جانب سے 11 دسمبر سے 17دسمبر کے دوران کئے گئے سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اکتوبر کے دوران لوگوں نے بچتوں میں کم رقم جمع کرائی اور اس دوران صرف 6.4 بلین پونڈ بچت کھاتوں میں جمع کرائے گئے۔
یہ رقم اس سے کم ہے جو ستمبر کو ختم ہونے والے 12ماہ کے دوران کی گئی بچتوں کے مقابلے میں اوسطاً 11.9بلین پونڈ تھی۔ نیشن وائیڈ بلڈنگ سوسائٹی کے رچرڈ اسٹاکر کا کہنا ہے کہ خریداروں کی جانب سے اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے اور شاپنگ کرنے والے بعض معاملات میں ابھی خریدو بعد میں ادائیگی کرو کی اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بہت سے ایسے لوگ، جنھوں نے لاک ڈائون کے دوران بچت کی تھی، اب یہ رقم اپنے قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کر رہے ہیں۔ اب جبکہ دکانیں اور کاروبار کھل چکے ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ لوگوں نے رقم خرچ کرنا شروع کردی ہے اور اب وہ زیادہ رقم بچانے میں کامیاب نہیں ہوپا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم عوام کو مشورہ دیں گے کہ وہ اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کر کے قرض کا ناقابل برداشت بوجھ پیدا نہ کریں۔ بچتوں کے حوالے سے حالیہ ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ کے لوگوں نے اکتوبر کے دوران پہلے کے مقابلے میں 163 بلین پونڈ زیادہ بچائے۔