ملٹن کینز کے سکول نظام تعلیم میں حکومتی کٹوتیوں کی وجہ سے تقریباً300 ہزار پاونڈز کی فنڈنگ سے محروم ہوجائیں گے

0 130

سکولوں میں فنڈنگ کی کٹوتی کی وجہ سے برطانیہ میں سکولوں کی کارکردگی اور معیار تعلیم زوال پزیر ہو سکتا ہے۔

ملٹن کینز:ملٹن کینز کے مقامی ذرائع کے مطابق پروگریسو الائنس کے ارکان کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کی طرف سے سکولوں کو دی جانے والی "ایمپروومنٹ گرانٹ” کو ختم کرنے کا منصوبہ طلباء کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے جسکے نتیجے میں ملٹن کینز کے سکول تقریباً 300,000 پاونڈز مالیت کی فنڈنگ سے محروم رہ جائیں گے۔

2017 سے سکول ایمپروومنٹ کی مد میں دی جانے والی یہ گرانٹ شہر بھر کے سکولوں میں انکی کی بہتری اور معیار تعلیم کو بڑھانے کے لیےصرف کی جاتی رہی ہے۔ لیکن حالیہ حکومتی منصوبے کے تحت سکولوں کو اکیڈمیوں میں تبدیل کرنے پر کام کیا جا رہا ہے جسکی وجہ سے "ایمپروومنٹ فنڈ” میں کمی کی جا رہی ہے۔ کیونکہ اس منصوبے کے تحت اب سکول لوکل کونسلز کی بجائے پرائیویٹ کمپنیاں چلایاکریں گی۔

اس مسئلہ پر مقامی لیبر کونسلر زوئی نولان، جو کہ ملٹن کینز میں بچوں اور خاندانوں کی دیکھ بھال سے متعلق کیبنٹ کی ممبر بھی ہیں نے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ عظیم دوئم کے بعد سے ٹوری پارٹی کی طرف سے تعلیمی نظام کی فنڈنگ میں ہمیشہ کمی کی جاتی رہی ہے جو کہ خوش آئند عمل نہیں ہے۔

حکومت کی طرف سے اس ماہ کے اوائل میں ، یہ عندیہ بھی دے دیا گیا تھا کہ ملٹن کینز کونسل کو 2022/23 میں سکول ایمپروومنٹ کی مد میں دی جانے والے فنڈز میں پچاس فیصد کمی کی جائے گی۔ اور آئندہ آ نے والے سال 2023/24 میں یہ گرانٹ مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔

کونسلر زوئی نولان کا مزید کہا حکومت ک تے اس اقدام سے ایک بات واضح ہے کہ حکومت سکولوں کو لوکل کونسلز کے ماتحت لانے کی بجائے ہرائویٹ اکیڈمیوں کے ماتحت کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تا کہ ایمپروومنٹ فنڈنگ میں متوقع کمی کی جا سکے اور بعد ازاں مکمل ختم کیا جا سکے۔

انھوں نے اسٹینٹنبری انٹرنیشنل سکول۔کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سٹینٹن بری سکول کا نظم و نسق لوکل کونسل کی بجائے پرائیویٹ اکیڈمی کے ماتحت کیا گیا تو اس سکول کی ساکھ اور معیار تعلیم اپنا معیار برقرار نہ رکھ سکا ، حالات اتنے خراب ہو گئے کہ طلباء کو سکول میں اپنی حفاظت سے متعلق بھی خدشات لاحق ہونا شروع ہو گئے۔ اور لوکل کونسل اختیارات نہ ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کر سکی۔

انکا مزید کہنا تھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ موجودہ حکومت کا نظام تعلیم کی فنڈنگ پر کٹوتییوں سے صاف ظاہر ہے کہ یہ حکومت نظام تعلیم کی سطح کو اوپر لانے اور بہتر بنانے میں عدم دلچسپی ظاہر کر رہی ہے۔ تعلیمی ادارے پہلے ہی کافی مالی دباؤ کا شکار ہیں اور حکومت کا یہ اقدام تابوت میں ایک اور کیل ثابت ہو رہا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو چاہئے کہ بہتر نظام تعلیم سے اپنے نوجوانوں کی ترقی میں مدد کریں اور انکی حوصلہ افزائی کریں تا کہ انکا معیار تعلیم اور معیار زندگی بلند کیا جا سکے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.