صوبہ بلوچستان کے محبانِ وطن

0 308

ساجدہ احمد استحکام پاکستان اتحاد کی چئیرپرسن ہیں میں نے ان کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھارت کی انتہاء پسند نریندرمودی سرکار کے منہ پر طمانچہ مارنے کے بارے میں دیکھی ہیں اور پاکستان کا دفاع کرتے سُنا ہے تعجب یہ ہوا کہ پاکستان کی بنسبت بھارت میں پاکستان مخالف لوگ ساجدہ احمد کو زیادہ جانتے ہیں وہ بیک وقت پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوں اور پاک افواج کے ساتھ اپنی والہانہ محبت کا اظہار کرتی ہیں میں نے ان کا ایک ٹی وی تفصیلی انٹرویو بھی کیا ہے جس کی بیرون ملک محب وطن پاکستانیوں کی جانب سے انہیں خوب پزیرائی ملی ہے ساجدہ احمد کی طرح مجھ جیسے چند اور صحافی اس دور میں بھی گزشتہ تیس سالوں سے برطانیہ میں رہ کر بلامعاوضہ پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرتے رہتے ہے حالانکہ ہمارے جیسے بعض سیاست دانوں کے دم چھلے بن کر مالی مفادات حاصل کر رہے ہیں لیکن ہمارا عزم پاکستان اس کی مسلح افواج اور اسلام کے خلاف کام نہ کرنا اور ایسا کرنے والوں کا بھرپور محاسبہ کرنا ہے اسی لئے ساجدہ احمد کے کام کا ہم نے بھرپور خیر مقدم کیا ہے ساجدہ احمد کے انٹرویو کی وہیں سے ان کی تنظیم استحکام پاکستان اتحاد کے دیگر عہدیداروں سے بھی رابطہ ہوا ہے جن میں استحکام پاکستان اتحاد بلوچستان کے صدر میر محمد بخش رنجھو بھی شامل ہیں محمد بخش رنجھو اور ان کے دوسرے عہدیداروں کا اصرار تھا کہ میں جب بھی پاکستان آوں بلوچستان ضرور آوں آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ میں زندگی میں پاکستان کے دوسرے صوبوں میں ہر جگہہ گھوما پھرا ہوں لیکن بلوچستان جانے کا ہی اتفاق نہیں ہوا پاکستان میں گزشتہ ایک ماہ گزارنے کے باوجود مجھے افسوس ہے کہ میں اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکا محمد بخش رنجھو اور انکے سب ساتھی پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی تو بہت تعریف کرتے ہیں اور پاکستان کی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں بلوچستان میں جاری ترقی اور سی پیک منصوبے کو تو بہت سراہتے ہیں لیکن صوبے میں پائی جانے والی محرومیوں خاص کرکے بے روزگاری، تعلیم اور صحت کے بارے میں بہت زیادہ ان کے تحفظات ہیں اور محمد بخش رنجھو نے بتایا کہ 95 فیصد بلوچستان کے لوگ پاکستان کے وفادار ہیں اگر ان نوجوانوں کو مستقل روزگار اور کاروبار کے مواقع ملیں تو بلوچستان کے لوگ ملک کی ترقی اور استحکام میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما حبیب الرحمن ساسولی کا بھی میں نے انٹرویو کیا ہے انہوں نے بہت سارے شکوے شکایات کئے ہیں لیکن یہ جان کر بے حد خوشی ہوئی کہ بلوچستان نیشنل پارٹی پاکستان کی وفاداری کا دم بھرتی ہے
آج مجھے ملنے والا ایک خط کالم میں شامل کرتا ہوں جو پاکستان تحریک انصاف ضلع خضدار کے صدر میر حبیب الرحمن زہری نے بھیجا ہے جو وزیراعظم اور آرمی چیف کے نام ہے
*محترم جناب شیراز خان صاحب السلام عليكم میرا یہ پیغام عام کردیں

ساجدہ احمد چیئر پرسن آف استحکام پاکستان اتحاد

(1)بلوچستان کی محرومیاں

بلوچستان کی محرومیوں کی اگربات کی جائے تو بلوچستان پاکستان کا وہ واحد صوبہ ہے جو پورے پاکستان کو گیس سپلائی کرتا ہے مگر خود گیس اور بجلی کی سہولیات سے محروم ہے دنیا کا امیر ترین صوبہ بلوچستان
غریب ترین صوبوں کی فہرست میں کیوں شمار کیا جاتا ہے
سونے ،چاندی ،کوئلہ گیس جیسے قیمتی معدنیات بلوچستان میں پائے جاتے ہیں لیکن بلوچستان کے لوگ ان چیزوں سے فائدہ نہیں آٹھا رہے ہیں

*(2) اسلامی جمھوریہ پاکستان کے وزیر اعظم جناب عمران خان صاحب کو بلوچ قوم کا پیغام پہنچا دیں

ہم جناب وزیر اعظم پاکستان عمران خان صاحب سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارے صوبے بلوچستان کو اٹھارویں ویں ترامیم کے تحت اس کا حق دلوائیں جس کی بناء پر بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ ہو جائے

(3)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب کو بلوچ قوم کا پیغام

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب سے ہم پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے امن وامان امان پر توجہ دیں اور بے روزگار نوجوانوں کو پاک آرمی میں ملازمتوں کے مواقع فراہم کری

(4)سیاحتی مقامات

سیاحت کی جانب بڑھتے ہیں ویسے پورا بلوچستان خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں
لیکن بلوچستان میں کچھ ایسے خوبصورت مقامات بھی پائے جاتے ہیں جن کو دیکھ کر جی نہیں بھرتا
1بولان کے حسین مناظر
2پیر غیب کی خوبصورت وادیاں
3چاروکے دلکش حسین مناظر
4مولہ چٹوک آبشار

چٹوک آبشارنامی سیاحتی مقام کی حسین اور خوبصورت آبشاریں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتے ہیں
مولہ چٹوک کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو سحر انگیز کرتاہیں
یہ خوبصورت وادی میرے اپنے آبائی علاقے میں واقع ہے
لیکن بد قسمتی سے مولہ چٹوک جدید دور میں تمام سفری سہولیات سے محروم ہے خضدار سے 120کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مولہ چٹوک اپنی مثال آپ ہے لیکن وہاں تک جانے کلیئے انتہائی دشوار گزار راستے ہیں اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے
لیکن سیاحوں کا کہنا ہے کہ اس مشکل گزار راستے پر سفر کرتے جب مولہ چٹوک پہچتے ہیں تو ساری تھکن دور ہوجاتی ہے
مولہ چٹوک کوسیاحوں نے ہڈنپیراڈائیز کا درجہ دیا ہے پاکستان کے دوسرے صوبوں کے سیاح بلوچستان کی سیر ضرور کریں ہم ان کو دعوت دیتے ہیں
پاکستان زندہ باد پاک افواج پائندہ باد

Leave A Reply

Your email address will not be published.