حکومت برطانیہ نے فروری میں 19.1 بلین کا قرضہ لے کر دوسرا ریکارڈ توڑ دیا

0 100

لندن:حکومت برطانیہ نے کورونا بحران کے دوران فروری میں 19.1 بلین کا قرضہ لے کر دوسرا ریکارڈ توڑ دیا، برطانیہ کا مجموعی قرضہ 2.13ٹریلین جو جی ڈی پی کے 97.5فیصد کے برابر ہے تک پہنچ گیا ہے ،اعدادو شمار کے مطابق 1991کے بعد فروری میں لیا جانے والےقرضے کی شرح سب سے بلند رہی، گزشتہ اپریل میں 333بلین قرضے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

چانسلر رشی سوناک نے او این ایس کے اعدادو شمار پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کورونا بحران نے برطانیہ کو بڑا معاشی جھٹکا دیا ہے ،ہم نے زندگی اور معاش کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے 352بلین پائونڈ کا پیکیج دیا جس سے کور ونا بحران کے دوران عوام کی معاشی مدد کی گئی لیکن میں نے ہمیشہ کہا کہ معیشت کی بحالی کے بعد اور بجٹ میں میں نے طے کیا ہے کہ ہم معاشرے اور کاروباریوں کو یقین دہانی فراہم کرنے کے ساتھ ہی یہ کام کس طرح شروع کریں گے۔

ایک تھنک ٹینک نے متنبہ کیا کہ رشی سوناک کے بجٹ اخراجات کے منصوبوں میں 4 بلین پائونڈ کے بلیک ہول کی وجہ سے برطانویوں کو زیادہ ٹیکس میں اضافے کا سامنا ہے، مالیاتی مطالعات کے انسٹیٹیوٹ نے کہا کہ2022.23 کے مال سال کیلئے 3مارچ کو کامنز میں چانسلر کی تقریربھی موخر ہو گئی اگر اخراجات کے منصوبے پر عمل کیا جاتا ہے تو اس سے ہوم آفس ، عدالتی نظام اور مقامی حکومت سمیت محکموں کے بجٹ سے اربوں پاؤنڈ کی کمی واقع ہوسکتی ہے جو حکومت کے سطح سازی کے ایجنڈے کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ۔

آئی ایف ایس نے کہا کہ سادگی کی ایک اور مدت کے ساتھ آگے بڑھنے کی بجائے جسے وزیر اعظم بورس جانسن پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں، اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ کمی کو پورا کرنے کے بجائے ٹیکس میں اضافہ اور ادھار میں اضافہ ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.