پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے پر 47 برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے ردعمل پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں،کے ایف ایم برطانیہ

0 262

لندن: کشمیر فریڈم موومنٹ برطانیہ کے صدر محمد ظفر ، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مظہر رشید کیانی ، مرکزی سینئر نائب صدر حاجی یاسین ، چئرمین سفارتی بورڈ چوہدری غلام حسین، سینئر نائب صدر علامہ حنیف رضا نقشبندی، نائب صدر چوہدری محمد نواز، چیرمین مالیاتی بورڈ حاجی عبدلمحید میر، پبلسٹی سیکرٹری اظہر احمد، ڈپٹی جنرل سیکرٹری پرویز بٹ، سابق مرکزی سفارتی امور کے سربراہ سردار آفتاب احمد خان ،چوہدری جاوید غالب، بیرسٹر خادم کشمیری ، چوہدری محمداشفاق، راجہ محمداقبال ، چوہدری آصف علی یونس ،نصیر لون ، چوہدری تبارک علی،ماسٹر محمد کریم ،ڈاکٹرمسعود رضا ، تنویر چوہدری ، راجہ طفیل احمد ،محمدجاوید ،محمد زائم ، منظور کشمیری ، نظیم عابد ، اور دیگر راہنماوں نے حکومت برطانیہ کی طرف سےکوڈ ۱۹ کی بڑتی ہوئی تعداد کے باعث ۹ اپریل سے پاکستان کو ریڈ لسٹ ممالک میں شامل کرنے پر برطانوی حکومت کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم برطانیہ وزیر داخلہ سیکرٹری داخلہ اور محکمہ صحت کے حکام سے سوال کیا ہے کہ پاکستان سے بھی زیادہ کوڈ۱۹ سے متاثرہ ممالک کو اس لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا اس سے برطانیہ کی مختلف ممالک اور وہاں کے تارکین وطن سے متعلق مساویانہ اور برابری کے شہری حقوق کے دعووں اور پالیسیوں کی نفی ہوتی ہے اس پر نظرثانی کی جانی چاہئے حکومت برطانیہ کے اس اچانک اور غیر منصافانہ اعلان جسکے مطابق ۹ اپریل کے بعد آنے والوں کو دوہزار پونڈ فی کس کے حساب سے ذاتی خرچ پر ہوٹلز اور کیمپوں میں دس دن قرنطینہ کرنا پڑے گا سے بچنے کیلئے فوری واپسی کی صورت میں انتہائی مہنگے واپسی ٹکٹ اور اسلام آباد ائرپورٹ پر خوار ہونے والے بزرگ عورتیں بچے اور جوان ذہنی اذیت سے دوچار ہو رہے ہیں۔حکومت پاکستان کی خاموشی پر بھی تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا برطانیہ کے فیصلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے کشمیری ہیں اسلئے حکومت پاکستان خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ حکومت پاکستان اور اوورسیئز کے نمائندوں کو حکومت برطانیہ سے سفارتی ضابطوں کے تحت پوچھنا چاہئے کہ کس بنیاد پر پاکستان کو ریڈ لسٹ ممالک میں شامل کیا گیا ہے اور دوسرا دو ہزار پونڈ ذاتی خرچ پر ہوٹلز اور کیمپوں میں دس دن قرنطینہ کرنے کی شرط بھی غیر منصافانہ ہے کیونکہ پاکستان سے زیادہ تیزی سے متاثر ہونے والے ممالک ان پابندیوں سے مبرا ہیں جن میں بھار ت اور فرانس کے علاوہ بھی کچھ ملک شامل ہیں اسکی وضاحت ہونی چاہئے بیان میں ایم پی ناز شاہ اور برطانیوی 47 ممبران پارلیمنٹ نے اپنی حکومت کو خطوط لکھے ہیں, اس حوالہ سے بروقت ، دلیرانہ اور حق پر مبنی موقف کی تائید اور خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ اس مسلہ پر کشمیری اور پاکستانی نژاد ممبران پارلیمنٹ سو ہوے ہیں اور باقی ممبران پارلیمنٹ سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حکومتی سطح پر احتجاج کریں اور ایک مخصوص ملک اور مخصوص علاقہ کے شہریوں پر اسطرح کی پابندیوں کی وضاحت مانگیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.