سردار رشید حسرت سیاسی،سفارتی اور عسکری محاذ پر بیک وقت کام کرنے والے ایک کہنہ مشق تحریکی رہنما تھے،جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ

0 271

لندن: سردار رشید حسرت ایک کہنہ مشق تحریکی رہنما تھے جو بیک وقت سیاسی ، سفارتی اور عسکری محاذ پر اپنی خدمات انجام دیتے رہے۔منقسم اور مغلوب وطن کی آزادی اور خودمختاری کے تئیں انکی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اپنے اسلاف کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے ایک متحدہ ازاد و خودمختار ریاست کے قیام تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کی کنوینگ باڈی کے زیر اہتمام بابائے خود مختاری سردار رشید حسرت صاحب کی انتیسویں برسی کے سلسلے آن لائن زوم انٹرنشنیل کانفرنس میں کیا گیا جس میں دنیا بھر سے کشمیری فیادت نے اپنے عظیم حریت پسند رہنما کو زبردست انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔ اجلاس کی صدارت کنوینر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ یوسف چوہدری نے کی جبکہ نظامت کے فرائض سیکرٹری کنویننگ کمیٹی تنویر ملک نے سرانجام دیئے ۔

سردار رشید حسرت

تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سردار رشید حسرت نے مقبول بٹ شہید کے مشن جموں کشمیر مکمل آزادی و خود مختاری کے لئے ساری زندگی وقف کیے رکھی سردار رشید حسرت ایک دوراندیش رہنما اور بہترین منتظم اور عسکری میدان کے بھی عظیم کمانڈر تھے۔ اس موقع پر حال ہی میں وفات پانے والے کشمیری رہنما جی ایم میر صاحب کی علمی وفکری اور شعوری قلمی جدوجہد کو بھی خراج پیش کیا گیا۔ کورونا وبا کے دوران وفات پانے والے جے کے ایل ایف کے سابقہ سپریم کونسل کے ممبر اور فعال رہنما بشارت شیرازی صاحب کی تحریکی اور تنظیمی خدمات کو زبردست انداز میں خراج وتحسین پیش کیا گیا انکی اچانک وفات سے تحریک اور جے کے ایل ایف ایک بہترین اور کمیٹیڈ رہنما سے محروم ہو گیا۔ ان کے علاوہ غلام قادر صاحب ، خورشید خان خورشید صاحب جو ایک ادیب شاعر اور جناب امان صاحب کے دیرینہ ساتھی بھی تھے کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر تمام مرحومین کی تحریک آزادی کشمیر کے لئے لازاول قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم قائدین کی گراں قدر خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا یہ سب تحریک آزادی کے انمول ہیرے ہیں آج اگر آزادی و خود مختاری کی ایک ٹھوس اور جامع آواز اور قوت موجود ہے تو یہ سب ہمارے ان اکابرین کی ان تھک محنت اور جد جہد کا نتیجہ ہے
تمام شرکاء جموں وکشمیر کی موجودہ نازک صورت احوال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار بھی کیا 5 اگست 2019 کو انڈیا نے کشمیریوں کے خلاف اپنی اکسٹریم پوزیشن لے لی ہے جس کو انڈین مقبوضہ کشمیر کے عوام نے نہ پہلے قبول کیا ہے اور نہ اب قبول کریں بلکہ انڈیا اپنے قبضے کو مضبوط کرنے کے جو بھی حربے استعمال کرے تحریک آزادی کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ کشمیری رہنماوں کی گرفتاریوں اور ان کے خلاف قائم بھونڈے مقدمات سے تحریک کو کمزور کرنے کی جو کوششیں کیں گئیں وہ مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہیں ۔ اور کشمیر عوام اپنے رہنماوں کیساتھ آزادی سے کم کسی بھی حل پر کمپرو مائز کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ تہاڑ جیل ایک دفعہ پھر مقبول بٹ کے بعد یسن ملک کو بھی اپنے عظیم موقف سے دستبردار نہیں کر سکی ۔ چیرمین یسن ملک باب حریت میں ایک انمول ہیرا ہیں
اس اجلاس میں پاکستان کی سیاسی اور سفارتی سطح مایوس کن کردار پر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ تیہتر سالہ پاکستان کی کشمیر پالیسی مبہم رہی ہے۔ کشمیر پاکستان اور انڈیا کے درمیاں کوئی دوطرفہ زمینی تنازعہ نہیں بلکہ یہ سوا دو کڑور پشتنی باشندگان ریاست کے مستقبل کا معاملہ ہے جس سے خطے کا امن وابستہ ہے۔ اس سے قبل بھی کشمیر کے حوالے سے جو بھی پیش رفت ہوئی اس میں کشمیریوں کی رائے کو شامل نہیں کیا اور آج بھی جو بیک ڈور ڈوپلومیسی ہورہی ہے اور برادر اسلامی ممالک متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی کوششوں سے پاک و ہند مذاکرات ہو رہے ہیں ہم اسے خطہ کے امن کے لئے ایک اچھی کوشش سمجھتے ہیں لیکن جموں کشمیر مسلئہ پر جو بھی بات ہو وہ اس کے بنیادی فریق کشمیریوں کو شامل کیے بغیر کسی صورت میں کامیاب و دیرپا نہیں ہوسکتی اور نہ ہی ہم ایسے کسی معاہدے یا حل کو تسلیم کریں گے جو کشمیریوں کی عدم موجودگی میں کئے جائیں گے۔
اس موقع پر جموں کشمیر کی تمام اکائیوں کو تقسیم کشمیر کے خلاف متحد اور منظم انداز میں اپنی سیاسی جد و جہدکو تیز کرنے پر زور دیا گیا
اجلاس میں خصوصی طور پر مظفرآباد جو بیس کیمپ کے نام پر اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے طفیلی سیاست کو بھی متنبہ کیا مادرو وطن کی تقسیم کے کسی منصوبے کا حصہ بننے کی کوشش کی گئی تو اسکے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ریاست کے مستقبل کا فیصلہ ریاست کی تمام اکائیوں میں بسنے والے جموں کشمیر کے لوگوں نے ایک آزادانہ رائے شماری کے ذریعے کرنا ہے۔ ریاست جموں کشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے لاکھوں شہیدا کی قربنیوں کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے اگر انڈیا اپنی طاقت کے زور پر تحریک کو نہیں ختم کر سکا تو پاکستان بھی انڈیا کی طرح کشمیریوں کی مرضی خلاف معاہدے اور فیصلے طاقت کے زور پر نہیں منواسکتا اس لئے انڈیا اور پاکستان جو بات چیت کررہے ہیں اس میں کشمیریوں کو شامل کیا جائے۔
اجلاس میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سفارتی شعبہ کے سربراہ پروفیسر ظفر، مرکزی ترجمان رفیق ڈار، سابق صدر برطانیہ و ممبر مرکزی کنویننگ کمیٹی صابر گل، پریس سیکریٹری گلفراز خان سیکرٹری مالیات صنعور حسین کنوینر JKLF یورپ مشتاق پاشا طارق شریف، سابق زونل صدر خان فاروق خان، سردار رشید حسرت کی بیٹی فرخندہ حسرت، اعجاز ملک محمود حسین، راجہ علی اصغر، افتخار راجہ، کمیونٹی کی سرگرم رہنما پروین خان، مشاق ملک، راجہ سکندر، لیاقت لون، ندیم اسلم (NAP) راجہ اصغر, سردار نسیم اقبال ایڈووکیٹ، جمیل اشرف، امجد نواز خان ، حفیظ خان، ساجد نواز، یاسر نوید، امریکہ سے سابقہ ممبر سپریم کونسل JKLF حلیم خان، سردار شاہد حیات خان (سوئزر لینڈ )قمر اسلم کنوینر (UAE)خروم اتفاق( قطر) نسیم جاوید (قطر )ساجد چغتائی( سعودی عرب) اور اسد کیانی نے شرکت کی ۔آخر میں تمام شہدا کے دراجات کی بلندی اور مرحومین بشمول عارف شاہد کے ایصال و ثواب کے لئے اجتماعی دعا بھی کی گئی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.