لوٹن: کنزرویٹری لوٹن ہو والڈ گارڈن میں جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن کے مہتم اعلی علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے مقامی بزنس کمیونٹی کے تعاون سے کورونا پینڈیمک کے دوران کمیونٹی سروسز کی فراہمی پرایک شاندارایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا، تقریب میں لوٹن سے مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی، اس موقع پر میزبان تقریب قاضی عبدالعزیز چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ لوٹن ایک ملٹی کلچرل ٹائون ہے جہاں بلا رنگ و نسل کمیونٹی کی خدمت کا جذبہ پایا جاتا ہے، ان کا مذید کہنا تھا کہ کوویڈ پینڈیمک میں لوگوں نے جس نیک جذبے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا وہ قابل تعریف ہے، جس پر وہ ایوارڈ کے مستعق ہیں، تقریب ان تمام اداروں اور ان میں کام کرنے والی شخصیات کو سراہنے کے لیے منعقد کی گئ ہے، پروگرام کا آغاز پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ قاری نجم المصطفیٰ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ قاضی عطا الکبری نے نظامت کی۔
تقریب کو لوٹن کے مختلف اداروں نے سپانسر کیا ہے، قاضی عبدالعزیز چشتی نے غوثیہ فیونرل سروس کی خدمات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کورونا کے دوران ایک ہزار سے زیادہ افراد کی میتوں کی تدفین کا اہتمام کیا گیا، اسی طرح دیگر مساجد و مدارس کے ساتھ ساتھ قومی محکمہ صحت اور دیگر اداروں نے بھی اپنی نمایاں خدمات انجام دیں ہیں، انہوں نے چاقو جرائم اور منشیات کو ختم کرانے کیلئے بھی مشترکہ کاوشوں پر زور دیا ،ہسپتال کورنرز سب کی مدد پر ہم شکر گزار ہیں، برطانیہ کے شکر گزار ہیں جس نے ہمیں پناہ دی ہوئی ہے، تاہم پاکستان ہماری جائے پناہ ہے، ہم برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے لیے بھی ہمہ وقت دعا گو ہیں، انہوں نے سید علی گیلانی مرحوم کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ وہ تاریخ کا روشن باب تھے۔
ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسل راجہ محمد اسلم خان نے اپنے خطاب میں جامعہ اسلامیہ غوثیہ اور قاضی عبدالعزیز چشتی کے کردار کو سراہا کہ کووڈ کے دوران جن افراد اور اداروں نے قربانی اور ایثار کے جذبوں کا مظاہرہ کیا آج جامعہ کی طرف سے ان کو خراج پیش کیا جا رہا ہے، ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے دوسروں کو کورونا سے بچانے کیلئے اپنی جانوں کی بھی پروا نہیں کی تھی، یہ لوگ حقیقی رول ماڈل ہیں جیسا کہ ڈاکٹر باری، ڈاکٹر طاہر محمود اور دیگر ڈاکٹرز اور نرسیں ہیں، مساجد، مدارس، چرچ گوردواروں نے اپنے دروازے کھول دیے اور کمیونٹی نے روشن مثالیں قائم کیں۔ لوٹن ساؤتھ لیبر ایم پی ریچل ہوپکنز نے غوثیہ ٹرسٹ اور امام چشتی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بطور لوٹن ساؤتھ ایم پی وہ مشکل ترین وقت میں کمیونٹی کے نیک جذبہ کو سراہتی ہیں اور این ایچ ایس کے لیے تالیاں بجوائیں، لیبر ایم پی لوٹن نارتھ سارہ اووین نے کہا کہ گزشتہ سال مشکل تھا مگر آئندہ چند سال بھی مشکل ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے لوٹن کمیونٹی نےپینڈیمک میں ایک دوسرے سے مدد کی مسال مثال سیٹ کی ہے، نووا ہو، این ایج ایس ہو یا پڑوسی سب نے ایک دوسرے کی مدد کی۔
ایک مثالی خاتون مس ایما نے کہا کہ فرنٹ لائن پر کام کرنے پر این ایچ ایس ورکرز کو شاندار اور دیگر کمیونٹی کو بھی خراج پیش کرتی ہیں اور کہا کہ کمیونٹی کے لیے متفقہ طور پر کام جاری رکھیں گے، چیف رجسٹرار، پولیس اینڈ کرائم کمشنر سمیت متعدد اداروں کے نمائندوں نے بھی کمیونٹی کے کورونا کے دوران جذبہ ایثار اور سروسز کو سراہا، چیف پولیس کانسٹیبل گیری نے کہا کہ اس عرصے میں بیڈفورڈشائر پولیس نے نہ صرف کوویڈ بلکہ دیگر چیلنجز سے بھی احسن طور پر نبٹا، انہوں نے کمیونٹی کی کھانا فراہم کرنے کی سخاوت کو خصوصی طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مختلف پولیس فورسز میں کام کیا ہے مگر جتنا کمیونٹی خدمت کا جذبہ لوٹن میں دیکھا اتنا کہیں نہیں دیکھا، پاکستان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ منسٹر یائی کمیشن پاکستان شفیق شہزاد نے اپنے خطاب میں ہائی کمیشن کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا، لوٹن سنٹرل ماسک کے چیئرمین حاجی چوہدری قربان نے کہا کہ قاضی عبدالعزیز چشتی لوٹن کے سچے ہیرو ہیں، ڈاکٹر طاہر محمود نے بھی کمیونٹی جذبات کی تعریف کی، شہزادہ حیات نے کہا کہ آج برطانیہ بھر سے لوگ قاضی عبدالعزیز چشتی کو خراج پیش کرتے ہیں، یہ اصل ہیرو ہیں ہائی شیرف بیڈفورڈ، چشم سے سابق مئیر ظفیر بھٹی نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ ان کی صاحبزادی محترمہ رابعہ نے قاضی عبدالعزیز چشتی کے کردار کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ، میئر لوٹن محمود حسین نے کہا کہ لوٹن نے جذبوں کی روشن مثال قائم کی ہے۔
ڈائریکٹر لوٹن ہسپتال کلبی نے کہا کہ کسی کمیونٹی کو سپیشل اس کا کردار بناتا ہے کہ وہ معاشرے کے کمزور لوگوں کے لئے کیا کام کرتے ہیں، اور لوٹن نے یہ مثال قائم کی ہے جبکہ انہوں نے کورونا سے بچنے کے لیے بدستور احتیاطی تدابیر اپنائے رکھنے پر بھی زور دیا۔ سابق میئر ریاض بٹ نے خطاب میں جامعہ اسلامیہ غوثیہ کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا،علامہ محمد اقبال اعوان نے سید علی گیلانی کو خراج پیش کیا، پروفیسر مسعود اختر ہزاروی اور دیگر علماء نے دعا کرائی۔پروگرام میں لارڈ بل میکنزی، سی ای او چلڈرن اکیڈمی، ڈسکوور اسلام کے سفیان صدیق، ممتاز شخصیات، سید صفدر شاہ، سید عباس شاہ، شبیر مغل، صادق سبحانی، اسلم کیانی، ڈپٹی میئر ،جاوید غلام، قاری نزیر محمد، علامہ قاضی عبدل رشید چشتی، ملک رفیق، ملک انوار، چوہدری امتیاز، آزاد ملک نکیالوی، قانون دان عتیق ملک، شبیر ملک، مسعود رانا، کونسلر سمیرا خورشید، راجہ شاہف شاہد اختر ،چوہدری نثار،کونسلر خدیجہ ، کونسلر جویریہ، کونسلر آصف مسعود، کونسلر نوید، آصف راجہ، کونسلر طاہر، فیاض قریشی، کونسلر جاوید نثار، شازیہ کوثر، ریحانہ فیصل ، فیصل کیانی، سجاد شاہ، مولانا احمد عباس، حافظ کامران، طارق محمود، قاضی اسحاق، کونسلر خدیجہ ملک، ڈاکٹر علی خان ، ڈاکٹر عادل، لوٹن سنٹرل ماسک شفاعت پوٹھی ،ملک پنوں، ممتاز بٹ، راجہ مشتاق، چوہدری نثار ائیڈیل پراپرٹیز، سپاٹن لاء سمیت کثیر تعداد میں دیگر سپانسرز کو بھی ایوارڈز دیئے گئے جبکہ لوٹن کونسل، این ایچ ایس، ایج کنسرن، ڈسکوور اسلام، پولیس، کورونرز، رجسٹرار، لوٹن لرننگ لنک، لوٹن سنٹرل ماسک اور بے شمار دیگر اداروں کو بھی ایوارڈز سے نوازا گیا۔