سلامتی کونسل کشمیر تنازع کے حل کیلئے رائے شماری کا منتظم مقررکرے:جے کے ایل ایف کا اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کو خط
لندن: جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ڈپلومیٹک بیورو کے چیئرمین ظفر خان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو لکھے گئے خط میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا تھا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال حل طلب ہے اور وہ تنازع کے حل کے لیے رائے شماری کا منتظم مقرر کرے، بھارت اور پاکستان کے ساتھ مشغول رہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ دونوں ممالک اقوام متحدہ کے رائے شماری کے منتظم کو سہولت فراہم کریں ۔
ظفر خان نے خط میں 5 اگست 2019 کو بی جے پی حکومت کے ریاست کے متنازع علاقے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بھارت سرکار کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی اور سراسر انحراف ہے۔
انہوں نے مذید لکھا تھا کہ اقوام متحدہ کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ کریں اور ان کے ساتھ کیا گیا وعدہ جیسے سات دہائیوں سے زائد عرصہ گزر چکا ہے پورا کیا جائے کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے وطن کے مستقبل کا فیصلہ کر سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تنازع کے پرامن سیاسی حل کے لیے پرعزم کشمیری قیادت کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے، جن پر "بغاوت” کے بے بنیاد الزامات ہیں جو کہ نوآبادیاتی طاقت کے اقدامات کے علاوہ کچھ نہیں ۔
بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ننگی جارحیت اورعسکری تشدد بے مثال ہے اور عالمی برادری اور کشمیری عوام کے ساتھ بھارت کی ذمہ داریوں اور وعدوں کی واضح نفی ہے جس کے خلاف فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ جے کے ایل ایف کے چیئرمین یاسین ملک پر مثال کے طور پر عسکریت پسندی کی حمایت کرنے کا الزام ہے، جسے انہوں نے اور ان کی جماعت نے 25 سال سے زائد عرصہ قبل خود ارادیت کے لیے سیاسی اور پرامن انقلابی جدوجہد شروع کرنے کے لیے ترک کر دیا تھا۔ یاسین ملک اقوام متحدہ کے زیراہتمام کشمیریوں کے ساتھ بھارت اور پاکستان کے فعال اور تعمیری شرکت کے ساتھ مسئلہ کے پرامن اور پائیدار سیاسی حل کے خواہاں ہیں۔