برمنگھم: چیئرمین پہاڑی ٹی وی یو کے چوہدری اللہ دتہ نے کنول مطلوب ایکشن کمیٹی برطانیہ کے زیر اہتمام برطانیہ کے شہر برمنگھم میں اہم اجلاس منعقد کیا،جس میں الیکٹرانک میڈیا ، پرنٹ میڈیا ،سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
میٹنگ میں کشمیر کی بیٹی کنول مطلوب کے کیس کے حوالے بہت اچھی تجاویز سامنے آئی کہ کیسے اب کیس پر نظر رکھنی ہے اور سفاک قاتل کو منطقی انجام تک پہچانا ہے؟ انصاف کے لئے قطعی غیر سیاسی و غیر مفاداتی تحریک نے آزادکشمیر کے عوام کو ایک امید کی کرن دکھائی ہے اور جس طرح پورے آزادکشمیر سے مظلوم اور بے زبان لوگوں کو ایک مضبوط آواز اور ایک مکمل غیر جانبداران پلیٹ فارم ملا ہے، اس کیس کے مجرمان کی سزا کے بعد باقی دیگر معاملات پر بھی توجہ مرکوز کرنے کا عزم کیا گیا۔
اجلاس میں صحافی برادری کے پیر سید فرحت کاظمی، اشفاق فاضل ، نعیم چوہان، سید عابد کاظمی، واحد کاشر ، محمدخان ، راجہ ناصر اور سوشل ایکٹوسٹ ملک مظہر نے شرکت کی۔ کنول مطلوب ایکشن کمیٹی کی میٹنگ کا موضوع گفتگو کنول مطلوب کیس اور آزادکشمیر کی مجموعی امن و امان کی صورتحال تھی۔
گفتگو میں کئی مسائل کا ذکر ہوا جن میں چند سال پہلے عبدالرزاق چغتائی کے قاتل کو پھانسی کی سزا سنائی گئی لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ، سلیم چغتائی اور اس کے دوبھتیجوں کے قاتل کو عدالت نے پھانسی کا حکم سنایا عملدرآمد نہیں ہوا ،کٹھاڑ کے ہی ایک بچے فہیم کے اغوا اور قتل کے مجرم کو پھانسی کا آرڈر ہوا اس پر بھی عملدرآمد نہیں ہو سکا اور اب کنول مطلوب کیلئے ہم اسی سزا کیلئے جدوجہد کرنے جا رہے ہیں لیکن عدالت کا سزا سنانا اور اس پر عملدرآمد نہ ہو پانے کے پیچھے بڑی رکاوٹیں موجود ہیں ،کوئی غا ئبا نہ ہاتھ ان قاتلوں کو بچا رہے ہیں اس بارے گفتگو ہوئی ۔
کنول مطلوب ایکشن کمیٹی کے ممبران مجرم کو سزا اور عملدرآمد میں شدید تضاد جیسے حالات میں اپنا کیا کردار ادا کر سکتے ہیں کہ مجرم کو قرار واقعی سزا پر فوری عمل بھی ہو سکے ،آزاد کشمیر اور اوورسیز کشمیری قانونی ماہرین سے بھی اس بارے رائے لینے پر غور ہوا کہ اس سقم کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے جبکہ حکومتی بے حسی، بوسیدہ عدالتی نظام اور فرسودہ پولیس تحقیقات و تفتیش پر بھی سیر حاصل تبصرہ ہوا۔
Great report