حدیث مبارکہ ہے: ’’تم میں بہترین وہ ہے جس سے دوسرے انسان کو فائدہ پہنچے‘‘۔
ہمیں فخر ہے کہ ہمارے دین اسلام میں دینی کاموں کے ساتھ رفاہی کاموں میں حصہ لینے کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے، یہاں برطانیہ میں کمیونٹی بہت سے پراجیکٹس میں حصہ لے رہی ہے ، خاص طور پر پاکستانی اورکشمیر ی کمیونٹی کا کوئی ثانی نہیں گزشتہ کئی دہایوں سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں کئی پرا جیکٹ کو مکمل کیا گیا ہے جس میں آزاد کشمیر اور پاکستان میں زلزلہ سیلاب یا دوسری کوئی آفت آئی ہمارے لوگ اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے جو خوش آئند بات ہے اس سے قبل میں آج کی ڈائری میں النور فاؤنڈیشن کے رفائی پروجیکٹس پر قلم کشائی کروں، میں اپنے شہر لوٹن کی رفاہی کاموں کی سرگرمیوں پر مختصر سا تبصرہ کرنا چاہتا ہوں ، دو سال قبل لوٹن کے مئیر کونسلر طاہر محمود کی سربرائی میں ایک ایونٹ جس میں لوٹن کی تمام مساجد اور رفاہی تنظیموں کے لوگ شامل تھے ، جس میں لوٹن کے لوٹن ڈنسٹیبل یونیورسٹی ہسپیٹل جو لوٹن اور گرد نواح کے چھوٹے شہروں کے لوگو ں کو علاج معالجہ کی سہولتیں بہم پہنچاتا ہے ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے تیزی سے یونیورسٹی ہسپتال کا درجہ اختیار کر گیا ہے۔
Few Pictures of Al Noor Foundation UK charity Event at Luton. pic.twitter.com/3vALfT1C6B
— The LutonAsian Post (@lutonasian) February 22, 2022
ہسپتال میں بہتر سروسز اور ہنگامی صورت حال میں مریضوں ایک سے دوسری جگہ شفٹ کرنے کیلئے ہیلی کاپٹر کی ضرورت محسوس کی گئ ہے جس کیلئے ہیلی ہیڈ کی ضرورت ہے ہیلی پیڈ کی تیاری کیلئے کام شروع کی گیا ہے اور کمیونٹی سے اس میں حصہ ڈالنے کو کہا گیا اللہ تعالی کے فضل سے مسلمان کمیونٹی نے ایک لاکھ پونڈ کا عطیہ دے کر ایک عظیم مثال قائم کی تھی اسی طرح لوٹن کی ایک اور تنظیم بسم اللہ چیرٹی جو امام قاضی عبدالعزیز چشتی کی سر پرستی میں عوام کی فلاع و بہبود کیلے عرصہ دراز سے لوگوں کی خدمت میں پیش پیش ہیں اور رفاہی کاموں کے حوالے سے سر فہرست ہیں انکی تنظیم جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں اپنی خدمات پیش کر رہی ہے ، قارئین کرام یہاں برطانیہ میں سینکڑوں رفاہی ادارے کام کر رہے ہیں اور درجنوں ادارے لوٹن وگرد نواح میں لوگوں کے خدمت میں پیش پیش ہیں یہ سارے ادارے چیرٹی کمیشن میں رجسٹرد ہیں۔
ان میں کسی قسم کی بے قاعدگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ان اداروں میں کام کرنے والے لوگ اپنا کام نہایت ہی ایمانداری اور لگن سے کرتے ہیں ، جسکی وجہ سے ادارے کمیونٹی میں اچھی ساکھ رکھتے ہیں , اب آتا ہوں النور فاؤڈیشن جو زیر سرپرستی چئیر مین سیداکرام حسین بخاری سجادہ نشین بھنڈور شریف تتہ پانی کوٹلی آزاد کشمیر کا ایک نمایاں ادارہ ہے، جامع مسجد، مدرسہ جس میں نماز پنجگانہ اور جمعہ المبارک کے ساتھ اسلام کی بنیادی تعلیم سے لے کر حفظ قران کی تعلیم کا مکمل انتظام ہے جن میں بچیاں بھی شامل ہیں جو تعلیم حاصل کر رہی ہیں اس ادارے میں خواتین کیلئے اعلی تعلیم کا انتظام بھی ہے، جو خواتین اعلی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ان کو دور دراز جانے کی ضرورت نہیں خواتین کی تعلیم کے ساتھ بے سہارا خواتین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے سلائی کڑاہی کے ساتھ سلائی مشینیں بھی فراہم کی جاتی ہیں جس سے وہ باعزت زندگی گزار سکتی ہیں ۔
مسجد مدرسہ ایک پر فضا مقام یعنی دریائے پونچھ کے کنارے پر واقع ہے اضافی طور پر النور کے نام پر ایک پارک بھی موجود ہے پارک کی موجودگی بچوں کیلئے تفریح اور کھیل کے میدان کے طور پر بھی استعمال کی جاسکتی ہے اس وقت پہاں ایک سو چالیس بچے قران پاک کی تعلیم سے اپنے سینے منور کر رہے ہیں ، چونکہ بھنڈور شریف کنٹرول لائن کے قریب ہے آئے روز فائرنگ سے لوگ زخمی اور شہید ہوتے رہے النور فاؤنڈیشن کی ایمبو لینس زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں پہنچاتی رہتی ہی النور ایمبولینس کا عملہ بھی تربیت یافتہ ہے جو ابتدائی طبعی امداد دے سکتا ہیں ہے ، گزشتہ ہفتے النور فاوؤنڈیشن کے زیر اہتمام لوٹن میں چیریٹی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی نظامت پروفیسر ممتاز احمد بٹ نے کی، جس میں خواتین و حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور پروگرام کو کامیاب کیا ، پروگرام میں امام قاضی عبدالعزیز چشتی نے خصوصی طور پر شرکت کی اور خصوصی خطاب میں النور فاؤنڈیشن کی خد مات کا احاطہ کیا۔
سید ابن عباس بخاری جو النور فاؤنڈیشن کے چیئر مین کے دست راست بھی ہیں نے فاؤنڈیشن کی کار کردگی پریزٹیشن سلائیڈ کے ذریعے دی ، ڈاکٹر طاہر محمود لون نے چیریٹی کی اپیل کی ، قاری واجد حسین چشتی نے تلاوت قرآن پاک کی یونس بٹ اور زاہد لون نے نعت رسول مقبول ، شہر یار ممتاز نے قصیدہ بردہ شریف پیش کیا ، سابق مئیر ریاض بٹ ، چوہدری محمد غالب ، سابق مئیر کونسلر وحید اکبر ، کونسلر آصف مسعود، شبیر ملک , پروفیسر امتیاز چوہدری ، نصیر قریشی ،عقیل زمان ، شریف چوہدری ،عقیل طالب بٹ ، مسود راجہ نے خطاب کرتے ہوئے النورفاؤنڈیشن کی کار کردگی پر روشنی ڈالی آخر میں پیرمحمد اکرام شاہ نے پوری امت کیلئے اور پاکستان کی سلامتی اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا کی ، کھانے کا انتظام ڈاکٹر طاہر محمود لون نے کیا تھا۔