لندن : اسیکس میں نیو ایئر کی ایک غیر قانونی پارٹی کے دوران 500 سالہ قدیم چرچ تباہ ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ہجوم کے برینٹ ووڈ کے قریب واقع ایسٹ ہارن ڈن کے چرچ میں گھسنے سے تمام سینٹس ٹوٹ گئے، ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے جانے والی پولیس پارٹی کو دھمکیاں دی گئیں اور مختلف اشیا ان پر پھینکی گئیں۔
پولیس نے ہجوم کو منتشر کرکے اکیوئپمنٹس ضبط کرلئے۔ ہارلو سے تعلق رکھنے والے 27 اور 22سالہ 2 افراد اورسائوتھ وارک سے تعلق رکھنے والے ایک 35 سالہ شخص کوگرفتار کرلیا گیا ہے۔ انھیں نقص امن اور منشیات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
فرہینڈز آف آل سینٹس کی ایک والنٹیئر Astrid Gillespie نے اسے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایونٹ آرگنائز کرنے والوں نے ہوا باہر پھینکنے والے ایک فین یونٹ لگانے، چرچ کے فیوز سے سائونڈ اکیوئپمنٹس کی وائرنگ کرنے کیلئے ایک کھڑکی تباہ کردی، یہ ایک پروفیشنل سیٹ اپ تھا، ان لوگوں نے عارضی بیت الخلا کا سیٹ اپ بھی لگایا تھا، شراب خانے کیلئے ایک حصہ بنایا گیا، جہاں ٹوکن تبدیلکرائے جاسکتے تھے، یہ بالکل ہی افراتفری کی صورت حال تھی۔
انھوں نے کہا کہ یہ اتنا خوبصورت چرچ تھا، اس کو تباہ کیا جانا افسوسناک ہے۔ کنزرویشن گروپ کے اندازے کے مطابق چرچ کی عمارت ٹوڈر بلڈنگ کی مرمت پر کم وبیش 1,000پونڈ خرچ ہوں گے۔ انگلینڈ میں اسیکس کا علاقہ کورونا وائرس کی سخت پابندیوں کے tier فور میں شامل ہے اور بدھ کو اس علاقے میں وائرس کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
بعد ازاں پولیس نے ایک خالی پڑے گودام میں ایک غیر قانونی پارٹی میں شریک کم وبیش 100 افراد کو منتشر کیا اور 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ایک خاتون پر بری روڈ پر واقع ایک گھر میں 100 افراد کی ایک پارٹی کا اہتمام کرنے پر 10,000 پونڈ جرمانہ کیا، پولیس نے تمام اکیوئپمنٹس ضبط کرلئے اور فکسڈ جرمانے کے 25 نوٹس جاری کئے۔
اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل اینڈی پرافٹ کا کہناہے کہ بدقسمتی سے لوگوں نے کورونا سے متعلق قواعد وضوابط کی دھجیاں اڑانے کا فیصلہ کیا، انھوں نے فیصلہ کیا کہ پارٹی کا انعقاد لوگوں کے تحفظ سے زیادہ اہم ہے، ہم نے اکیوئپمنٹس ضبط کرکے 5 افراد کو گرفتار کرلیا اور ان لوگوں پر، جو اس طرز عمل کو درست تصور کررہے تھے، بڑی تعداد میں جرمانے کئے۔