عمران خان کی حکومت کے ڈھائی سال

0 100

آج کل میڈیا پر اور عوام میں یہ تاثر عام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ پاکستان کے تمام تر مسائل کا ذمہ دار وزیراعظم عمران خان ہیں اور پچھلے ڈھائی سال انہوں نے قوم کے ضائع کر دیئے ہیں اور عمران خان کی جگہہ روایتی جماعتیں اور حکمران مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی برسرِ اقتدار ہوتی تو ان ڈھائی سالوں میں شہد اور دودھ کی نہریں بہہ رہی ہوتیں دولت کی ریل پیل ہوتی کرونا وائرس کی عالمی وباء بالکل پاکستان کو نہیں چھو سکتی تھی اور عالمی قرضے ختم ہو چکے ہوتے چینی دو روپے کلو اور ٹماٹر مفت میں مل رہے ہوتے سارے بیرونی قرضے ختم ہو چکے ہوتے روز گار کے مواقع عام ہوتے 22 کروڑ عوام کے نوجوان آج خوشحال ہوتے اور ملک میں بدعنوانی نہ ہوتی اور رشوت ستانی کا خاتمہ ہوچکا ہوتا بجلی بہت سستی ہوتی اور کپڑے مفت مل رہے ہوتے
میری گزارش ہے کہ پاکستان کی عوام کو یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ پاکستان میں کوئی بھی پارٹی اور حکمران آجائے اس کے ہاتھ میں جادو کی کوئی چھڑی نہیں ہو گی جو راتوں رات مسائل کو حل کردے گی اور نہ کسی کے پاس الہ دین کا چراغ ہے کہ وہ ملک کے طول و عرض میں پائے جانے والے مسائل پر محدود وسائل کے ساتھ قابو پاسکے عمران خان کی کارکردگی اگر خدا لگتی بات کریں تو پاکستان کی تاریخ میں ایک ایسا لیڈر آیا ہے جس نے ایسے لوگوں کو پاکستان کے افئیرز کی جانب لگادیا ہے جو سیاست کو شجر ممنوع قرار دیتے تھے جن میں کھلاڑی، فن کار ادکار عام آدمی اور سول سوسائٹی شامل ہے اور سابقہ حکمرانوں کے چٹے بٹے کھول کر عوام کے سامنے رکھ دیئے اگر بین الاقوامی طور پر عمران خان کی کارکردگی کی بات کریں تو یہ وہ مرد مجاہد ہے جس نے امریکی انتظامیہ کے سامنے پاکستان کا افغانستان میں کردار اور پاکستان کا دوٹوک موقف سامنے رکھا اس سے پہلے پرچی والے وزیراعظم جہاز بھر کر امریکہ جاتے تھے عمران خان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلام و فوبیا اور کشمیر پر جو خطاب کیا ہے اقوام متحدہ کے در دیوار آج بھی لرز رہے ہیں کہ کوئی سچا عاشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہاں گن گرج گیا ہے جس نے باطل کے سامنے حق کی بات کی دو ڈھائی سال پہلے پاکستانیوں کو دنیا مشکوک انداز سے دیکھتی تھی اور ہمیں دھشت گرد قوم قرار دیتی تھی آج اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ آج ہماری وہ حالت نہیں ہمیں بیرونی دنیا میں لوگ امن پسند قوم سمجھتے ہیں جب جولائی 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت ختم ہوئی تو پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20ارب ڈالر تھا اب پاکستان خسارے میں نہیں بلکہ سرپلس ہے وزیراعظم نے چار سے پانچ ارب ڈالر اورسیزز پاکستانیوں سے لے کر قومی خزانے میں جمع کروایا ہے اسی لئے ابھی ڈالر کی قدر روپے کے مقابلے میں کم ہوئی ہے وزیراعظم کا گرین پاکستان کا منصوبہ ہماری نسلوں کے لئے ہے یہ شجر کاری مہم چل رہی ہے اس سے پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے آگئے ایک بہترین کام ہے غریبوں کے لئے احساس پروگرام، اپنا گھر ،کامیاب نوجوان پروگرام، صحت کارڈ منصوبہ یہ سب ویلفیئر سٹیٹ کے زمرے میں آتے ہیں موجودہ حکومت نے صرف پنجاب میں ڈیڑھ لاکھ ایکڑ زمین قبضہ مافیا سے واپس لی ہے جس کی مالیب 435 ہزار روپیہ بنتی ہے صرف پنجاب میں 12 نئی یونیورسٹیاں قائم ہورہی ہیں 16 ہسپتال بن رہے ہیں پبلک سیکٹر میں 27 یونیورسٹیاں قائم ہیں ان میں بہتری لائی گئی ہے بڑے بڑے مافیا کو ٹیکس نیٹ ورکنگ میں لایا گیا عوام کی شکایات کا ازالہ کرنے لئے عوام سے براہ راست مخاطب اپ کا وزیراعظم ہورہا ہے وزیراعظم عمران خان کا سب سے بڑا کام آج اسلام و فوبیا کے خلاف ہے آج مغربی میڈیا بھی اور حکومتیں بھی عمران خان کی زبان بول رہی ہیں یہ بات عمران خان نے ان لوگوں کو سمجھائی ہے کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت پیار کرتے ان کی ناموسِ رسالت پرمر ٹتے ہیں ہاں البتہ عمران خان کی حکومت کی ناکامیوں میں مہنگائی پر قابو نہ پانا ہے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہ ہونا بھی کسی المیہ سے کم نہیں نیب کے ادارے اصلاحات نہ لانا اور تینوں صوبوں میں اچھے وزیراعلیٰ کا انتخاب عمل میں نہ لانا ہے جس میں پنجاب کا وزیر اعلیٰ شامل ہے قارئین کو یہ بات سمجھنی چاہیئے کہ عمران خان غیر روایتی قسم کو حکمران ہے جو کسی احساس کمتری کا شکار نہیں اس کے ساتھ شامل لوگ اسی معاشرے کا حصہ ہیں جن میں بعض اچھے بھی ہیں اور بہت سارے برے بھی ہیں یہ کہنا کہ عمران خان ناکام رہا یہ درست نہیں ہے لیکن یہ کہہ دینا کہ اس نے کچھ نہیں کیا یہ بھی با لکل مناسب نہیں اگر وہ سب کچھ صیحح کرتا تو وہ فرشتہ ہوتا انسان نہیں ہمیں اپنے وضو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے عمران خان بھی کوشش کررہا ہے کہ وہ بھہ انسان ہے فرشتہ نہیں حکمران اچھے ہوں تو ان کا ساتھ دینا چاہئے انکے حق میں دعا کرنی چاہیے اور اگر برے ہوں تو اپنے اعمال درست کرنے چاہیئے باقی پھر سہی عمران خان کو پورے پانچ سال موقع ملنا چاہیئے مسخروں کی حکومت کا چانس لگے گا انتظار فرمائیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.