برطانیہ میں نئے تھری ٹیر نظام کے تحت قواعد و ضوابط کی حدود کا اطلاق نافذ العمل ہو چکا ہے، تمام علاقوں میں غیر ضروری دکانیں ،جیمز ، ہیئر ڈریسرز اور ذاتی نگہداشت کے دوسرے کاروبار بھی دوبارہ کھلنے کے ساتھ بین الاقوامی سفر دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔
اس وقت گریٹر مانچسٹر اور برمنگھم جیسے بڑے شہری علاقوں کو ٹیئر 3، لندن اور لیورپول ٹیئر2، اور کارن وال اور آئل آف وائٹ کو ٹیئر1 میں رکھا گیا ہے تاہم تینوں درجوں میں ماسک کا استعمال لازمی رہیے گا۔
ٹیئر ون میں گھروں کے اندر اور باہر مختلف گھرانوں کے زیادہ سے زیادہ چھے افراد مل جل سکتے ہیں ، بپ اور ریسٹورنٹس رات گیارہ بجے تک کھلے رہیے گئے، ذاتی نگہداشت اور ہیئر ڈریسرز کی اجازت ہوگئی، تاہم لوگوں کو زیادہ سفر نہ کرنے اور گھروں سے کام کرنے کی تاکید ہے۔ سینما گھروں اور کھیل تماشے کے لئے مقررہ تعداد کی حد لاگو ہوگئی،
ٹیئر 2 میں صرف گھروں کے اندر ملنے پر پابندی ہوگئی تاہم دیگر پابندیاں ٹیر ون کے قواعد کے مطابق ہوگئی ۔
ٹیئر 3 میں ہائی الرٹ لاک ڈاؤن نظام کے تحت عمل ہو گا جس میں گھروں کے اندر اور باہر تمام قسم کی سماجی پابندیاں لاگو ہیں، چھے کا قاعدہ صرف کھلے پارکوں اور کھلی جہگوں میں لاگو ہو گا، پب اور ریسٹورنٹس صرف ٹیک اوویز کے لئے استعمال ہو سکتے ہیں، انڈور تفریحی سینٹر بند رہیے گئے، سفر صرف لوکل ہدایات کے مطابق ہی ممکن ہو گا تاہم ذاتی نگہداشت اور ہیئر ڈریسرز کا استعمال کر سکتے ہیں
ہاؤس آف کامنز میں ٹوری کے درجنوں رکن پارلیمنٹ اور کاروباری اداروں کی طرف سے رد عمل کے باوجود، سیکریٹری برائے صحت میٹ ہینکوک نے کہا کہ یہ پابندیاں "آئندہ چند مہینوں” تک برقرار رہیں گئی۔
برطانیہ میں نئے تھری ٹیر نظام کے تحت قواعد و ضوابط کی حدود کا اطلاق نافذ العمل ہو چکا ہے، تمام علاقوں میں غیر ضروری دکانیں ،جیمز ، ہیئر ڈریسرز اور ذاتی نگہداشت کے دوسرے کاروبار بھی دوبارہ کھلنے کے ساتھ بین الاقوامی سفر دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔
اس وقت گریٹر مانچسٹر اور برمنگھم جیسے بڑے شہری علاقوں کو ٹیئر 3، لندن اور لیورپول ٹیئر2، اور کارن وال اور آئل آف وائٹ کو ٹیئر1 میں رکھا گیا ہے تاہم تینوں درجوں میں ماسک کا استعمال لازمی رہیے گا۔
ٹیئر ون میں گھروں کے اندر اور باہر مختلف گھرانوں کے زیادہ سے زیادہ چھے افراد مل جل سکتے ہیں ، بپ اور ریسٹورنٹس رات گیارہ بجے تک کھلے رہیے گئے، ذاتی نگہداشت اور ہیئر ڈریسرز کی اجازت ہوگئی، تاہم لوگوں کو زیادہ سفر نہ کرنے اور گھروں سے کام کرنے کی تاکید ہے۔ سینما گھروں اور کھیل تماشے کے لئے مقررہ تعداد کی حد لاگو ہوگئی،
ٹیئر 2 میں صرف گھروں کے اندر ملنے پر پابندی ہوگئی تاہم دیگر پابندیاں ٹیر ون کے قواعد کے مطابق ہوگئی ۔
ٹیئر 3 میں ہائی الرٹ لاک ڈاؤن نظام کے تحت عمل ہو گا جس میں گھروں کے اندر اور باہر تمام قسم کی سماجی پابندیاں لاگو ہیں، چھے کا قاعدہ صرف کھلے پارکوں اور کھلی جہگوں میں لاگو ہو گا، پب اور ریسٹورنٹس صرف ٹیک اوویز کے لئے استعمال ہو سکتے ہیں، انڈور تفریحی سینٹر بند رہیے گئے، سفر صرف لوکل ہدایات کے مطابق ہی ممکن ہو گا تاہم ذاتی نگہداشت اور ہیئر ڈریسرز کا استعمال کر سکتے ہیں
ہاؤس آف کامنز میں ٹوری کے درجنوں رکن پارلیمنٹ اور کاروباری اداروں کی طرف سے رد عمل کے باوجود، سیکریٹری برائے صحت میٹ ہینکوک نے کہا کہ یہ پابندیاں "آئندہ چند مہینوں” تک برقرار رہیں گئی۔
تاہم کمیونٹیز کے سکریٹری رابرٹ جینرک نے کہا کہ توقع کی جا رہی ہے کہ 16 دسمبر کو ہونے والے پہلے پندرہ روزجائزہ میں کچھ علاقوں کو نچلے درجے میں منتقل کیا جاسکتا ہے لیکن یہ سب کیسز کی شرح پر منحصر ہو گا۔