کھوئیرٹہ: سابق چیرمین ضلع کونسل راجہ اقبال سکندر خان کے چھوٹے صاحبزادے راجہ شاداب سکندر خان ایڈووکیٹ نے انتخابی سیاست کا طویل مشاورت کے بعد اعلان کر دیا ہے۔ راجہ شاداب سکندر ایڈووکیٹ نے یہ اعلان اپنے آبائی حلقے کھوئی رٹہ شہراپنی رہائش گاہ میں بزریعہ پریس کانفرنس کیا، پریس کانفرنس سے قبل حلقے کی عوام نے اپنی نوجوان قیادت کو سیاست کے میدان میں خوش آمدید کہنے کے لئے کھوئیرٹہ شہر میں ایک بہت بڑی عوامی ریلی نکالی جو بعد میں ایک بہت بڑے جلسے گاہ میں تبدیل ہو گئ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے راجہ شاداب سکندر خان ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ آج اداروں کی تباہ حالی کا ذمہ دار کون ہے؟ کھوئیرٹہ شہر کوڑے کا ڈھیر بن گیا ہے؟ نوجوان ڈگریاں لینے کے بعد بیرون ملک ہجرت کرنے پرمجبور ہیں، کھوئیرٹہ کو آج تک میونسپل کارپوریشن کا درجہ نہیں دیا گیا، تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں بنیادی صحت کی سہولیات میسر نہیں، ایل او سی پر بسنے والوں کا برا حال ہے، گولہ باری کے باعث ایمبولینس نہیں ہوتی کہ زخمیوں کو ہسپتال لایا جائے، محکمہ تعلیم میں پسند نہ پسند کا کلچر عام لوگ نوکری سے پرشان ہیں اورنوجوانوں کی حالت زار یہ ہے کہ ہاتھوں میں ڈگریاں لینے بعد بیرون ملک مزدوری کرنے پر مجبور ہیں اداروں کی حالت یہ ہے جب حکومت تبدیل ہوتی ہے تواپنی پسند کے افسر لگا کر اپنے کام کروائے جاتے ہیں، ان کا مزید یہ کہنا تھا کہ ہمارے مسائل کی سب سے بڑی وجہ بلدیاتی الیکشن کا نہ ہونا ہے میں آج کے بعد ہرسٹیج پر بلدیاتی الیکشن کے لئے آواز بلند کروں گا، اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ یہ سب ٹھیک کروں گا، میرے آباؤ اجداد نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی ہے اور سیاست میں میرا یہ سلسلہ عوامی خدمت کی صورت میں جاری رہے گا۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ کارکن پارٹی کی عزت ہوتے ہیں میں اپنے کارکنوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہوں گا، مسلم لیگ کی مرکزی قیادت راجہ فاروق حیدر خان اور سردار سکندر حیات خان یہاں تشریف لائے گے اور جلسے میں ٹکٹ کا اعلان کریں گے، الیکشن لڑنے کا فیصلہ حتمی ہے، اور آج باقاعدہ خود کو 2021 کے الیکشن کے لئے امیدوارپیش کر رہا ہوں اور انشاءاللہ 2021 کا الیکشن ن لیگ کے ٹکٹ پر جیت کر سیٹ قیادت کو تحفے میں دو گا۔ اس موقع پر راجہ اقبال سکندر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کھوئیرٹہ کی لیگی سیاست میں جو تذلیل کارکنوں کی اس دور میں ہوئی ہے وہ پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی، ہمارے نوجوانوں کیلئے ملازمتوں کے دروازے بند ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ 2001-2006 کے انتخابات کے ٹکٹ میری میز پر تھے مگر میں نے وہ ٹکٹ راجہ نثار احمد خان کو دئیے، مذید کہا کہ جب ضلع کونسل کا پہلی بار چئیرمین منتخب ہوا تو کھوئیرٹہ میں بجلی ، پانی اور سیوریج کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا اور جب دوسری بار منتخب ہوا تو کھوئیرٹہ میں بائی پاس بنوایا پیپلزپارٹی کی گورنمنٹ میں محمد مطلوب انقلابی مرحوم نے کھوئیرٹہ بازار کے کام کا مجھے سے وعدہ کیا اور کر دیکھایا کام جو بھی کریں اس کو یاد رکھنا چاہیے آخر میں کہا کہ ٹکٹ ملے یا نہ ملے ہم الیکشن ہر صورت میں لڑے گے، خدمات کے صلہ میں جماعت کے ٹکٹ کے حقدار ہم ہیں، ٹکٹ نہ بھی ملا تو ہم ہر صورت میں الیکشن لڑیں گے اور میں واضع کر دینا چاہتا ہوں کہ شاداب سکندر خان کے انتخابی سیاست کے فیصلہ کے پیچھے میں کھڑا ہوں، کوئی شک میں نہ رہے کہ ہم اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹیں گے۔ اس موقع پر نوجوان رہنما راجہ ظفراللہ خان ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا جو کام ہمیں پہلے کرنا چاہئے تھا وہ ہم آج کر رہے ہیں۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ کوئی شخص نہ کسی کو رزق دے سکتا ہے نہ کسی کا رزق لے سکتا ہے مگر سیاست میں ایک چیز دے سکتا ہے تو وہ ہے عزت ، جہاں کارکنوں کا پسینہ گرے گا ہمارا خون گرے گا۔پریس کانفرنس کا انعقاد کھوئیرٹہ خان ہاؤس میں کیا گیا تقریب کا آغاز تلاوت قران پاک سے کیا گیا تلاوت حافظ محمد ایوب نے کی نعت کی سعادت واصف علی واصف نے حاصل کی تقریب میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض راجہ تیمور قیصر نے سرانجام دئیے۔