کھوئی رٹہ سے آمدہ ایم ایل اے الیکشن میں پارلیمانی امیدوار راجہ شاداب سکندر ایڈووکیٹ کی بھرپور حمایت کی جانی چاہیے شاداب سکندر کھُوئیرٹہ کے جاگیردار اعلیٰ راجہ اقبال سکندر خان سابق چیئرمین ضلع کونسل کوٹلی کے صاحبزادے ہیں انتہائی باشعور زمانہ شناس سُلجھا ہُوا مُلکی قومی اور علاقائی امور پر گہری دلچسپی رکھنے والا زیرک نوجوان ہے جو تمام طرح کی خرافات سے مُبّرا مُخلصانہ ظاہر و باطن رکھنے والا ایسا نوجوان جس پر اعتماد کیا جا سکتا ہے اور اُسے اعتماد کا ووٹ بھی دیا جا سکتا ہے

یوں تو اس خاندان سے ہمارے آباؤاجداد سے تعلق چلا آ رہا ہے لیکن براہ راست تعلق 1983 اور پھر 1991 میں اُس وقت ہُوا جب کھوئیرٹہ کی مرکزی یونین کونسل سے بطور ڈسٹرکٹ کونسلر ہر دو مرتبہ میرا مقابلہ راجہ اقبال سکندر کے ساتھ ہُوا الیکشن میں ہار جیت معمول کا حصہ ہوتی ہے لیکن مجھے برملا یہ کہنے دیجئے کہ الیکشن لڑنے کا مزہ آیا اور یہ احساس بھی پروان چڑھا کہ میرا مقابلہ ایک ایسے خاندان کے چشم و چراغ سے ہُوا ہے جو فقیر منش انسان لالچ و حرص سے مکمل پاک نہ ہی کوئی غّرور، نہ تکبر یا دل و دماغ میں کوئی ایسا دوہرا معیار اور نہ کوئی تضاد بیانی پائی گئی راجہ اقبال سکندر کے مدمقابل ہونے کے باوجود ہم نے مُشترکہ الیکشن کمپیئن کی اور متعدد مقامات پر اکٹھے ووٹ مانگنے گئے فرینڈلی الیکشن کا عالم یہ تھا کہ سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان مجھے اقبال سکندر کے مقابلے میں الیکشن سے دستبرداری پر زور دے رہے تھے میں اقبال سکندر خان کو سالار جمہوریت کے پاس سفارشی لے کر گیا کہ وہ مجھے دستبرداری پر مجبور نہ کریں اور ایسا ہی ہُوا کہ وضاحت کرنے پر کہ ون ٹو ون مقابلہ ہے کسی تیسرے امیدوار کو فائدہ نہیں ہونے والا، دونوں میں سے ہی کوئی ایک جیتے گا جس پر سالار جمہوریت نے یہ وعدہ کرتے ہُوئے واپس کیا کہ جاؤ الیکشن لڑو جو جیتے گا میں اُسے ضلع کونسل کا چیئرمین بناؤں گا بالآخر کامیابی اقبال سکندر کا مقدر بنی، میں صبح سویرے ہی مٹھائی لیکر درجن بھر ساتھیوں کے ہمراہ کامیابی کی مبارک باد دینے جاگیردار ہاؤس پہچ گیا اقبال سکندر کو کوٹلی سالار ہاؤس بھیجتے ہوئے پورا دن اُن کے گھر ہی رہا اور مبارک بادیں وصول کیں۔
لمبی چوڑی تفصیل ہے الغرض میرا اس خاندان سے طویل عرصہ سے جو گہرا تعلق رہا ہے میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ اس گھر کا چشم و چراغ آپ کو مایوس نہیں ہونے دے گا، نہ ہی آپ کی جیب پر نظر رکھے گا نہ ہی کسی قسم کے کمینہ پن کا مظاہرہ کرے گا اور نہ ہی آپ کو یہ احساس ہو گا کہ آپ کسی چھوٹی سوچ کے ایم ایل اے کے پاس کسی کام کے لئے گئے اور مایوس ہُوں انتخابی سیاست سے پہلے بھی اس گھر میں جو گیا وہ مایوس نہیں ہُوا، کھوئیرٹہ آدھے شہر سے زائد اُن کی اپنی دکانیں ہیں لیکن آج تک نہ کسی دکاندار کو تنگ کیا اور نہ ہی کبھی کرایہ لین دین پر کسی سے مُنہ ماری ہوئی بلکہ اگر کسی دکاندار نے مجبوری ظاہر کرتے ہوئے کم کرایہ دیا تو بغیر دیکھے جیب میں ڈالتے ہوئے دلاسہ دیکر خوش کر کے بھیج دیا، جاگیردار ہونے کے باوجود آج تک کسی زمیندار کو تنگ نہیں کیا بلکہ سینکڑوں مثالیں ایسی موجود ہیں کہ ہمیشہ غریب پروری کی۔
میں کافی عرصہ سے اس تگ و دو اور تلاش میں تھا کہ کھوئیرٹہ کے عوام کی نمائیندگی کرنے کے لئے اس گھر کا کوئی فرد میدان عمل میں آئے کیونکہ یہ گھر کسی پر بوجھ نہیں بنے گا یہ الیکشن لڑنے کے لئے کسی دوسرے تیسرے اور چوتھے سردار عزیز کی تلاش میں نہیں ہوگا اس لئے میں اپنے خاندان سمیت بہی خواہ ساتھیوں ہمدردوں دوستوں چاہنے والوں اور کھوئیرٹہ کی عوام کے لئے
راجہ شاداب سکندر ایڈووکیٹ کو بہتر امیدوار تصّورکرتے ہوئے اپنی طرف سے کھُل کر بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کرتا ہوں